ایران کا اسرائیل کو خبردار کرتے ہوئے کہنا ہے کہ اگر کسی بھی قسم کی احمقانہ کارروائی کی تو اس کا منہ توڑ اور تباہ کن جواب دیا جائے گا۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے اسرائیل پر حملوں میں حماس کی معاونت کا الزام بھی رد کردیا۔
ایران کے مطابق فلسطینیوں کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات سات دہائیوں کے جابرانہ قبضے اور ناجائز صیہونی حکومت کے گھناؤنے جرائم کے خلاف جائز دفاع ہے۔
ایران اور عراق نے غزہ میں تیزی سے بدلتی صورتحال پر OIC کا ہنگامی اجلاس بلانے کا مطالبہ کردیا، جبکہ عرب لیگ کا اجلاس بدھ کے روز منعقد کیا جائے گا۔
حماس اور اسرائیل کے درمیان قطر کی ثالثی میں قیدیوں کے تبادلے کی بات چیت کا بھی انکشاف ہوا ہے تاہم اسرائیل کی جانب سے ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
قطری وزارت خارجہ کا اس کی تصدیق کرتے ہوئے کہنا ہے کہ فریقین سے مسلسل رابطے میں ہیں، خون ریزی رکوانا اور تنازع کا پھیلاؤ روکنا ترجیح ہے۔
روس کی جانب سے اسرائیل کے معاملے میں مغربی ممالک کی پالیسیز پر تحفظات کا اظہار کیا جارہا ہے۔
وزیر خارجہ سرگئی لاروف کا سربراہ عرب لیگ Ahmed Aboul Gheit سے ملاقات کے بعد بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ خون ریزی رکوانے کے لیے عرب لیگ کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں، مسئلہ فلسطین کے حل میں اب مزید تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔
دوسری جانب ایران نے اسرائیل پر حماس کے اچانک حملے میں ملوث ہونے کے الزامات مسترد کر دیے، اور کہا ہے کہ تل ابیب اپنی ناکامی چھپانے کی کوشش کر رہا ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے اسرائیل پر ہفتے کے روز ہونے والے اچانک حملے میں تہران کے ملوث ہونے کی خبروں کی تردید کر دی ہے، جس میں 700 سے زائد اسرائیلی ہلاک اور درجنوں کو گرفتار ہو چکے ہیں۔
اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے بھی ”طوفان الاقصیٰ“ حملے میں تہران کے ملوث ہونے کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کا اس کارروائی میں کوئی کردار نہیں ہے۔
Abrar Ahmed is a Pakistani journalist, columnist, writer, and author known for his contributions in the field of journalism and conflict resolution. He was born on March 19, 1982. He holds a master’s degree from the University of the Azad Jammu and Kashmir Muzaffarabad and has also studied at Quaid E Azam University.
Abrar Ahmed is recognized as the founder of several notable organizations, including the Institute of Research for Conflict Resolution and Social Development, Ikhtilaf News Media and Publications, and Daily Sutoon Newspaper. Additionally, he established the Save Humanity Foundation, reflecting his commitment to humanitarian causes.
As a journalist, columnist, and author, Abrar Ahmed has written extensively on various subjects. He has authored several books, including “Tehreek E Azadi key Azeem Surkhaik,” “Corruption key Keerhay,” “Masla e Kashmir ka Hal Aalmi aman ka Rasta,” and “Pakistan and Azad Kashmir political system and new system needed.” These books cover topics ranging from the struggle for freedom, corruption, the Kashmir issue, and the need for political reform.
Abrar Ahmed has also contributed to education through his text books, such as “Modern Community Development Ideas” and “Basic Journalism,” which have helped educate and shape the minds of aspiring journalists and community development professionals.
In summary, Abrar Ahmed is a multifaceted individual who has made significant contributions to journalism, conflict resolution, and education in Pakistan. His work as a writer and founder of various organizations reflects his dedication to promoting positive change and addressing critical issues in society