اسلام اور مسلمان
مسلمانوں کو خیر امت کا اعزاز حاصل ہے۔ مگر افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ ہمارا کوئی ایکشن پلان (عملی منصبہ) نہیں! ہم ہمیشہ ری ایکشن میں ہی رہ جاتے ہیں۔
اس وقت نئی نسل کو ایسے قائد کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے جو ان میں مقصدیت پیدا کرے، انھیں جینےکا حوصلہ دے اور اسلامی خطوط پر چلتے ہوئے انھیں ان کے آئڈیاز سے فائدہ اٹھانے کی تلقین کرے۔ ان کی ہر طرح کی تربیت کے لیے انتظام و انصرام کرے۔
یاد رہے جب تک ہم دنیا والوں کو اسلامی خوبیوں سے متعارف نہیں کراتے اور اس کا عملی نمونہ بن کر نہیں دکھاتے تو ہماری کتاب پڑھ کر کتنے لوگ اسلام اور مسلمانوں کو جانیں گے۔ اگر وہ کتابوں سے جانیں بھی تو ہماری زندگی اور اس کے طور طریقے دیکھ کر ہم سے متنفر ہوں گے کیوں کہ ہماری زندگی ہماری اپنی کوتاہیوں کے سبب اسلام کا ترجمان نہیں ہے. ہم وہ راستہ اختیار کرتے ہیں جو اسلامی نہیں۔ ہماری معیشت، معاشرت، سیاست، قیادت میں اسلام کی وہ جھلک نہیں دکھائی دیتی جو صحابہؓ اور ان کی زندگیوں میں تھی۔
اس لیے مسلمانوں کی کوشش ہونی چاہیے کہ اس کی نسل جس کے ہاتھ میں مستقبل کی کمان ہے وہ اپنے علم و کمال میں ایکسلینٹ پیدا کریں اور اپنے طرز زندگی سے یہ بتائیں کہ اسلام سے بہتر کوئی دوسرا نظام حیات نہیں اور مسلمان سے بہتر کوئی انسان نہیں، جس میں ہر ایک کے حقوق متعین ہیں، جن کی ادائیگی کو مسلمان اپنا فرض منصبی سمجھتا ہے! پھر ہمیں لوگوں کے سامنے یہ قولی شہادت دینے کی ضرورت ہی نہیں ہوگی کہ اسلام ہی دونوں جہاں میں کامیابی و کامرانی کا واحد ذریعہ ہے۔ یہ سب کتابوں میں موجود ہیں۔ اس لیے ضرورت ہے بہترین منصوبہ بندی کے ساتھ عملی اقدام کی!
اللہ تعالی ہمیں حسن عمل کی توفیق بخشے اور امت کو اپنے مقصد حیات کو سمجھنے کی توفیق دے۔ آمین
Abrar Ahmed is a Pakistani journalist, columnist, writer, and author known for his contributions in the field of journalism and conflict resolution. He was born on March 19, 1982. He holds a master’s degree from the University of the Azad Jammu and Kashmir Muzaffarabad and has also studied at Quaid E Azam University.
Abrar Ahmed is recognized as the founder of several notable organizations, including the Institute of Research for Conflict Resolution and Social Development, Ikhtilaf News Media and Publications, and Daily Sutoon Newspaper. Additionally, he established the Save Humanity Foundation, reflecting his commitment to humanitarian causes.
As a journalist, columnist, and author, Abrar Ahmed has written extensively on various subjects. He has authored several books, including “Tehreek E Azadi key Azeem Surkhaik,” “Corruption key Keerhay,” “Masla e Kashmir ka Hal Aalmi aman ka Rasta,” and “Pakistan and Azad Kashmir political system and new system needed.” These books cover topics ranging from the struggle for freedom, corruption, the Kashmir issue, and the need for political reform.
Abrar Ahmed has also contributed to education through his text books, such as “Modern Community Development Ideas” and “Basic Journalism,” which have helped educate and shape the minds of aspiring journalists and community development professionals.
In summary, Abrar Ahmed is a multifaceted individual who has made significant contributions to journalism, conflict resolution, and education in Pakistan. His work as a writer and founder of various organizations reflects his dedication to promoting positive change and addressing critical issues in society