انسانی سوچ سے بھی زیادہ تیز ترین وائی فائی
اب تک کا تیز ترین وائی فائی 7 کب تک صارفین کو دستیاب ہوگا؟
ویسے تو ابھی بھی دنیا بھر میں صارفین وائی فائی 6 پر اپ گریڈ نہیں ہوئے مگر وائرلیس کمیونیکشن کا نیکسٹ جنریشن ورژن بھی متعارف ہونے کے قریب ہے۔
وائی فائی 7 زیادہ تیز رفتار انٹرنیٹ فراہم کرے گا جبکہ وہ سابقہ ورژنز کے مقابلے میں زیادہ کنکشنز کو منیج کرنے کی صلاحیت رکھتا ہوگا۔
ابھی بھی اسے باضابطہ طور پر پیش کرنے میں کم از کم ایک سال کا عرصہ باقی ہے مگر اس حوالے سے راؤٹرز اور وائی فائی سسٹمز کی تیاری جاری ہے۔
وائی فائی 7 کیا ہے؟
وائی فائی کا 7 جنریشن ورژن وائی فائی 6 اور 6 ای کے مقابلے میں نمایاں حد تک بہتر ہوگا جس میں انٹرنیٹ اسپیڈ 4 گنا زیادہ تیز ہوگی۔
وائی فائی 7 میں لیٹنسی ( ایک نیٹ ورک سے دوسرے تک سفر کرنے کے لیے ایک سگنل کو درکار وقت) کو بھی کم کیا گیا ہے جبکہ گنجائش کو بہتر بنایا گیا ہے۔
وائی فائی 7 کو آئی ای ای ای 802.11 بھی کہا جائے گا اور سابقہ وائی فائی اسٹینڈرڈز پر کام کرنے والی ڈیوائسز اس پر کام نہیں کریں گی بلکہ نئے راؤٹرز اور ایسسز پوائنٹس خریدنے کی ضرورت ہوگی، جبکہ اسمارٹ فونز، لیپ ٹاپس، ٹی وی اور دیگر سب ڈیوائسز بھی نئی درکار ہوں گی۔
وائی فائی 7 کے فوائد کیا ہیں؟
وائی فائی 7 زیادہ تیز رفتار، زیادہ کنکشنز سپورٹ اور لو لیٹنسی پرفارمنس جیسے فیچرز سے لیس وائرلیس کمیونیکشن اسٹینڈرڈ ہے۔
یہ زیادہ ہائی کوالٹی ویڈیو اور کلاؤڈ گیمنگ سروسز فراہم کرسکے گا جبکہ اے آر اور وی آر ڈیوائسز کے لیے زیادہ بہتر ہوگا۔
اسی طرح وائی فائی 7 میں زیادہ گنجان جگہوں پر بھی بہتر سروس فراہم کرنے کی صلاحیت ہوگی۔
وائی فائی 7 کا وائی فائی 6 سے موازنہ
وائی فائی 6 میں اگر ڈیٹا ٹرانسفر اسپیڈ 9.6 جی بی پی ایس ہے تو وائی فائی 7 میں یہ زیادہ سے زیادہ 46 جی بی پی ایس ہوگی۔
اسی طرح چینیل بینڈودتھ 160 میگا ہرٹز کے مقابلے میں 320 میگا ہرٹز ہوگی جبکہ فل بینڈ ودھ چینیل کی تعداد 7 کی بجائے 6 ہوگی۔
ڈیٹا ٹرانسمیشن 1024 کیو اے ایم کی بجائے 4096 کیو اے ایم ہوگی۔
تو فرق کیا ہے؟
اگر واقعی 46 جی بی پی ایس ڈیٹا ٹرانسفر اسپیڈ دستیاب ہو جو کہ حقیقی زندگی میں 40 جی بی پی ایس تک ہی ممکنہ طور پر دستیاب ہوگی۔
ایسی صورت میں بھی 25 جی بی بلیو رے کوالٹی فلم فائل کو محض چند سیکنڈوں میں ڈاؤن لوڈ کرنا ممکن ہوگا۔
اسی طرح چینیلز اور بینڈ ودتھ کی تعداد کئی ڈیوائسز کے درمیان ڈیٹا ایکسچینج پر اثرانداز ہوگی۔
وائی فائی 7 میں 16 انٹیناز ڈیٹا کو ریسیو اور ٹرانسمیٹ کرسکیں گے اور خیال رہے کہ بیشتر فونز اور لیپ ٹاپس میں 2 انٹینا ریسیو اور 3 ٹرانسمیٹنگ کے لیے ہوتے ہیں۔
تو زیادہ انٹینا والے راؤٹرز سے مزید ڈیوائسز کو زیادہ ڈیٹا ٹرانسفر اسپیڈ مل سکے گی اور انٹرنیٹ اسپیڈ سست ہونے کے مسائل کا سامنا بھی کم از کم ہوگا۔
وائی فائی 7 کا استعمال کب تک ممکن ہوگا؟
ابھی بھی اولین وائی فائی 7 ڈیوائسز اور راؤٹر کی دستیابی میں ایک سال سے زیادہ عرصہ لگ سکتا ہے، مگر اس نئے اسٹینڈرڈ کی شکل بننا شروع ہوچکی ہے۔
کوالکوم نے کچھ عرصے قبل وائی فائی 7 پراسیسر اور نیٹ ورکنگ پرو سیریز پلیٹ فارم متعارف کرایا تھا جو 16 اسٹریمز میں 33 جی بی پی ایس کواڈ بینڈ کنکٹویٹی فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
مختلف کمپنیوں کی جانب سے اس ٹیکنالوجی کو ڈیوائسز کا حصہ بنانے پر کام کیا جارہا ہے، براڈ کام اور میڈیا ٹیک کی جانب سے بھی وائی فائی ٹیکنالوجیز کا اعلان کیا گیا ہے۔
Abrar Ahmed is a Pakistani journalist, columnist, writer, and author known for his contributions in the field of journalism and conflict resolution. He was born on March 19, 1982. He holds a master’s degree from the University of the Azad Jammu and Kashmir Muzaffarabad and has also studied at Quaid E Azam University.
Abrar Ahmed is recognized as the founder of several notable organizations, including the Institute of Research for Conflict Resolution and Social Development, Ikhtilaf News Media and Publications, and Daily Sutoon Newspaper. Additionally, he established the Save Humanity Foundation, reflecting his commitment to humanitarian causes.
As a journalist, columnist, and author, Abrar Ahmed has written extensively on various subjects. He has authored several books, including “Tehreek E Azadi key Azeem Surkhaik,” “Corruption key Keerhay,” “Masla e Kashmir ka Hal Aalmi aman ka Rasta,” and “Pakistan and Azad Kashmir political system and new system needed.” These books cover topics ranging from the struggle for freedom, corruption, the Kashmir issue, and the need for political reform.
Abrar Ahmed has also contributed to education through his text books, such as “Modern Community Development Ideas” and “Basic Journalism,” which have helped educate and shape the minds of aspiring journalists and community development professionals.
In summary, Abrar Ahmed is a multifaceted individual who has made significant contributions to journalism, conflict resolution, and education in Pakistan. His work as a writer and founder of various organizations reflects his dedication to promoting positive change and addressing critical issues in society