اسلام آباد (اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نمائندہ خصوصی+ خبرنگار خصوصی+ نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی) جنوبی وزیرستان کے علاقے انگور اڈا میں شدید فائرنگ کے تبادلے میں انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی شہید ہوگئے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق انگور اڈا کے مقام پر دہشت گردوں کے ساتھ مقابلے میں 7 سکیورٹی اہلکار زخمی بھی ہوئے جن میں سے 2 کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی جنوبی وزیرستان میں آپریشن کو لیڈ کرتے ہوئے شہید ہوئے۔ شہید بریگیڈیئر برکی نے اے پی ایس حملے میں ملوث دہشتگردوں کے خاتمہ میں کردار ادا کیا۔ بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی نے 12 اکتوبر 1995ء کو فرنٹیئر فورس رجمنٹ میں کمیشن حاصل کیا۔ بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی کے سوگواران میں اہلیہ، ایک بیٹا اور ایک بیٹی شامل ہیں۔ وطن کی مٹی اور پوری قوم اپنے اس بہادر بیٹے کو سلامِ پیش کرتی ہے۔ دریں اثناء ڈیرہ اسماعیل خان میں دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 3 جوان شہید اور 2 زخمی ہوگئے جبکہ تینوں دہشت گرد مارے گئے۔ آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز کے مطابق پیر اور منگل کی درمیانی شب دہشت گردوں نے علاقے کھوٹی میں پولیس چیک پوسٹ پر فائرنگ کی، فورسز نے فوری طور پر علاقے کو گھیرے میں لے لیا، اور فرار ہونے کے تمام ممکنہ راستوں کو مسدود کر دیا۔ اس دوران فرار کی کوشش کرنے والے دہشت گردوں کو علاقے سگو میں روک لیا گیا۔ شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں تینوں دہشت گرد مارے گئے۔ تاہم اس دوران تین جوانوں حوالدار محمد اظہر اقبال، نائیک محمد اسد اور سپاہی محمد عیسیٰ نے جام شہادت نوش کیا جبکہ سپاہی اصغر اور حذیفہ شدید زخمی ہوگئے۔ ہلاک ہونے والے دہشت گردوں سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد ہوا ہے۔ جبکہ دہشت گردوں سے پاک کرنے کے لیے علاقے کی کلیئرنس کی جا رہی ہے۔ دہشت گردوں کے ساتھ اس معرکے میں شہید ہونے والے لودھراں کے حوالدار محمد اظہر نے سوگواران میں 4 بیٹے اور 1 بیٹی چھوڑے ہیں۔ خانیوال سے تعلق رکھنے والے نائیک محمد اسد نے بیوی اور ایک بیٹا جبکہ ضلع جنوبی وزیرستان کے سپاہی محمد عیسی نے سوگواران میں والدین ، 2 بہنیں اور 3 بھائی چھوڑے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج دہشت گردی کی لعنت کو ختم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ وزیراعظم شہباز شریف نے جنوبی وزیرستان اور ڈیرہ اسماعیل خان میں پاک فوج کے شہید افسر و اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ وزیراعظم نے شہداء کے بلندی درجات کی دعا کی اور لواحقین سے اظہار تعزیت کیا ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے دہشت گردوں سے مقابلے میں شہید بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی، شہید حوالدار اظہر اقبال، نائیک محمد اسد اور سپاہی محمد عیسیٰ کو خراج عقیدت پیش کرتے کہا کہ دہشتگردوں کا بہادری سے مقابلہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرنے والوں کو سلام پیش کرتے ہیں۔ پوری قوم اپنی بہادر افواج کے ساتھ کھڑی ہے۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی کی شہادت پر اظہار افسوس کیا ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے بیان میں کہا کہ بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی نے مادرِ وطن کے امن کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا۔ شہید بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی کے اہلخانہ کے غم میں پوری قوم برابر کی شریک ہے۔ بریگیڈیئر مصطفیٰ کمال برکی پاکستان کا بہادر بیٹا تھا، ان کی قربانی رائیگان نہیں جائے گی۔ دہشتگردوں کو ڈھونڈ کر نکالیں گے، انہیں بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ بلاول بھٹو زرداری نے واقعہ میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کی جلد صحتیابی کی دعا کی ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ خان نے جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کے ساتھ جھڑپ میں آئی ایس آئی کے بریگیڈئیر مصطفی کمال برکی کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ وزیر داخلہ نے شہید کی بلندی درجات کیلئے دعا کی۔ وزیر داخلہ کی اہل خانہ سے تعزیت اور ان کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ملک و قوم کی حفاظت کیلئے جان کی قربانی پیش کرنے والے شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔ وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ وزیر داخلہ نے زخمیوں کی جلد صحتیابی کیلئے بھی دعا کی۔ ادھر ڈیرہ اسماعیل خان حملے کی بھی رانا ثنائ، بلاول بھٹو، آصف زرداری نے مذمت کرتے ہوئے کہا فوجی جوانوں کی شہادتیں افسوسناک، فوج، سکیورٹی اداروں پر حملے کرنے والوں کیساتھ سختی سے نمٹا جائے گا۔ شہداء کے خاندانوں سے ہمدردی اور تعریف کا اظہار کیا۔ سابق وزیراعظم عمران خان نے بھی اظہار افسوس کرتے شہید بریگیڈئر مصطفیٰ کمال کو خراج عقیدت پیش کیا۔ نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے دہشتگرد حملے میں شدید بریگیڈئر مصطفیٰ کمال کی قربانی کو خراج عقیدت پیش کرتے کہا لواحقین سے کیساتھ ہمدردیاں ہیں۔ انہوں نے وطن کیلئے جان قربان کی اور شہادت کے اعلیٰ درجے پر فائز ہوئے۔ ان کی قربانی رائیگاں نہیں جائے گی۔ انہوں نے زخمی اہلکاروں کی جلد صحتیابی کی بھی دعا کی۔
Abrar Ahmed is a Pakistani journalist, columnist, writer, and author known for his contributions in the field of journalism and conflict resolution. He was born on March 19, 1982. He holds a master’s degree from the University of the Azad Jammu and Kashmir Muzaffarabad and has also studied at Quaid E Azam University.
Abrar Ahmed is recognized as the founder of several notable organizations, including the Institute of Research for Conflict Resolution and Social Development, Ikhtilaf News Media and Publications, and Daily Sutoon Newspaper. Additionally, he established the Save Humanity Foundation, reflecting his commitment to humanitarian causes.
As a journalist, columnist, and author, Abrar Ahmed has written extensively on various subjects. He has authored several books, including “Tehreek E Azadi key Azeem Surkhaik,” “Corruption key Keerhay,” “Masla e Kashmir ka Hal Aalmi aman ka Rasta,” and “Pakistan and Azad Kashmir political system and new system needed.” These books cover topics ranging from the struggle for freedom, corruption, the Kashmir issue, and the need for political reform.
Abrar Ahmed has also contributed to education through his text books, such as “Modern Community Development Ideas” and “Basic Journalism,” which have helped educate and shape the minds of aspiring journalists and community development professionals.
In summary, Abrar Ahmed is a multifaceted individual who has made significant contributions to journalism, conflict resolution, and education in Pakistan. His work as a writer and founder of various organizations reflects his dedication to promoting positive change and addressing critical issues in society